تحریر:(سردارمحمدجاویدخاں)رائے عبداللہ بھٹی عرف دلا بھٹی کوئی متنازعہ کردار نہیں تھا بلکہ پنجاب کا عظیم انقلابی سورما تھا جس نے اکبر بادشاہت کے خلاف علمِ بغاوت تھامے رکھا.تفصیل یہ ہےکہ دریائے راوی اور چناب کے درمیانی علاقے کو ساندل بار کہا جاتا ہے. یہ دلا بھٹی کے دادا ساندل بھٹی کے نام پر ہے. جب اکبر بادشاہ نے دینِ اکبری بذریعہ طاقت نافذ کرنے کی کوشش کی تو ساندل بھٹی نے بغاوت کر دی. جنگِ راوی برپا ہوئی اور بھٹیوں نے غیر روایتی ہتھیاروں کے ساتھ جنگ لڑی اور جیتی. اس پر اکبر بادشاہ نے ساندل بھٹی کو لاہور میں مذاکرات کے لئیے بلایا اور دھوکے سے قتل کر دیا اور اس کے ساتھیوں کو کابل میں قید کروایا. ساندل بھٹی کی لاش ایک بورے میں بند کر کے اس کے بیٹے رائے فرید خان کو بھجوا دی گئی.
اس کے بعد ساندل بھٹی کا دیوان خانہ اس کے اکلوتے بیٹے رائے فرید خان بھٹی نے سنبھالا. اس نے مغلوں کے خلاف گوریلا جنگ کی. اسے بھی اکبر بادشاہ نے مذاکرات کے بہانے سے لاہور بلایا اور دھوکے سے قتل کیا گیا. رائے فرید خاں بھٹی کی لاش 4 دن لاہور کے اونچے برج, حالیہ چوبرجی سے لٹکی رہی.
دلا بھٹی جو رائے فرید بھٹی کا اکلوتا بیٹا تھا پیدا ہوا. اسے سان پر تیار ہوتی تلوار کے پانی سےگڑھتی دی گئیگڑھتی بچے کو دی جانے والی پہلی خوراک کو کہتے ہیں جو عمومأ پانی, عرقِ گلاب یا شہد ہوتا ہے. اس کی شادی اس کے ماموں رحمت خاں بھٹی کی بیٹی نوراں سے ہوئی. اسے اس کی ماں, جس کا نام لدی تھا نے اب تک مغلوں کے مظالم سے بے خبر رکھا تھا. مگر جب کابل سے کچھ قیدی چھوٹ کے آئے تو دلا بھٹی کوپتہ چل گیا. اس نے اکبر بادشاہ کے مصاحب جن میں کراڑ (تاجر), ساہوکار (اس عہد کے سرمایہ دار) اور مذہبی پنڈتوں کو چن چن کر مارا. وہ بیشک مغلوں کے قافلے لوٹ کر مال غریبوں میں بانٹ دیتا تھا. اسی لئیے دلا بھٹی کو Robin Hood of Punjab کہا جاتا ہے.
خیر اکبر بادشاہ نے اپنے ایک جنگجو مرزا نظام دین کو دلا بھٹی کی گرفتاری کا حکم دیا. مرزا نظام دین کی وجہء شہرت یہ تھی کہ اس نے قصور کا ایک مضبوط قلعہ فتح کیا تھا, جسے کندھالے کا قلعہ کہا جاتا ہے.
جب اکبری فوج نے حملہ کیا تب دلا بھٹی اپنے ماموں رحمت خان سے ملنے چنیوٹ گیا ہوا تھا. اس کی غیر موجودگی میں اس کےدوست نیرو پوستی نے مغلوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا مگر مغلوں کی بڑی فوج کا مقابلہ کرتے ہوئے نیرو پوستی شہید ہو گیا. مغلوں نے دلا بھٹی کی ماں لدی, بیوی نوراں جو اپنےحسن کی بدولت پھلراں یعنی پھولوں جیسی کہلاتی تھی, انہیں اور دیگر خواتین کو باندی بنا کر لاہور کی جانب چل دیا. راستے میں اسکا گذر رتی پنڈی کے ساتھ سے ہوا. رتی پنڈی کے سردار اکبر بادشاہ کے نہیں بلکہ دلے بھٹی کے مخالف تھے کیونکہ دلے بھٹی نے ان کے سردار کو بھی غداری کے الزام میں قتل کر دیا تھا. مگر رتی پنڈی کے بزرگ بوڑھے لعل خاں بھٹی نے کہا کہ دلا بھٹی سے دشمنی بھٹیوں کے آپس کا معاملہ ہے, ہم مغلوں کواپنی ماں بیٹیاں نہیں لے جانے دیں گے. سو, معرکہ ہوا اور جنگ میں بوڑھے لعل خاں نے بھی اپنی تلوار کے جوہر دکھائے. اس دوران دلا بھٹی بھی آن پہنچا. مغلوں کو شکست ہوئی اور مرزا نظام دین ماں لدی کے پاؤں پڑ گیا. یہاں ماں لدی نے دلے کو مخاطب کر کے کہا کہ اسے معاف کر دو کیونکہ سامنے پڑےہوئے شکار کو شیر نہیں کھاتا. مرزا نظام دین کی جان بخش دی گئی اور قیدیوں کو چھڑوا لیا گیا.
رائے عبداللہ عرف دلا بھٹی لاہور میانی صاحب قبرستان میں دفن ہے.
یہ وہ مستند تاریخ ہے جو لوہڑی اور دیگر پنجابی تہواروں کے موقعوں پر منظوم شکل میں دہرائی جاتی ہے
اس تاریخ کو شاہ حسین نے لکھالوہڑی۔۔۔۔۔پنجاب کا اک تہوار۔۔۔
مغل بادشاہ کے اہل کار نے خوبصورت ہندو لڑکی کو اغوا کرکے حرم میں داخل کرنے کا ارادہ کیا – دلے بھٹی کو اطلاع ملی وہ لڑکی کو جنگل میں اپنی پناہ گاہ میں لے گیا – وہاں ایک ہندو لڑکے کے ساتھ اس کی شادی رچائی – اس شادی میں نہ ماں باپ تھے اور نہ پنڈت – دلےنے آگ جلائی – خود ہی کنہیا دان کیا اور خود ہی پنڈت بنا – دلے نے لڑکی کو ایک سیر شکر کا تحفه دیا – مسلمان دلے بھٹی کو شادی کے منتر نہیں آتے تھے سو پھیروں کے دوران یہ پڑھنا شروع کیا :
سندر مںدرئیے
(خوبصورت لڑکی )
تیرا کون وچارا
(تمہارے متعلق کون سوچتا ہے؟ )
دلّا بھٹی والا( بھٹی قبیلے کا دلا )
دلے دھی وہائ
(دلے نے بیٹی کی شادی کی )
سیر شکر پائی
(اسے ایک سیر شکر دی )
کڑی دا لال پٹاکا
(لڑکی نے سرخ کپڑے پہن رکھے ہیں )
کڑی دا سالو پاٹا
(لڑکی کی شال پھٹی ہوئی ہے )
یہ ان روایتوں میں سے ایک ہے جو پنجابی ہر سال جنوری میں منائےجانے والے تہوار لوہڑی کےپس منظر کے طور پر بیان کرتے ہیں اور یہ گیت لوہڑی کا ایک گیت ہے – ہندو اور سکھ پورا سال لوہڑی کا انتظار کرتے ہیں – لوہڑی والے دن بچے لوہڑی گاتے ہوئے گھر گھر جاتے ہیں اور ٹافیاں، مٹھائیاں اور پیسے لیتے ہیں – شام کے وقت آگ کے گرد دلے بھٹی کی یاد میں لوہڑی کے گیت گائے جاتے ہیں –پاکستانی پنجابیوں جن کے علاقے کا مسلمان دلا بھٹی دوسروں کی عزتوں کو بچاتا تھا کی نئی نسل کو پتہ ہی نہیں کہ لوہڑی کیا ہے؟
Introduction:
Tum News represnts Pakistan…. everywhere globe of the World.It’s international channel… based on London … landing rights 19 countries in the world including Middle East, Europe, UK, USA, Canada, Malaysia and Pakistan.
Sattilite in Pakistan: AsiaSat 7 Also IpTv, Apple Tv, Andiord Tv, Amazon Tv, Roku, Jadoo TV, Jadoo box, Jadoo 5s, Google TV, ebaba…. etc
Tum news|Ruku Channel Store
https://channelstore.roku.com/en-ca/details/31c9eadf684f1f9b3dc900e40c67ea74/tum-news
APP
IOS: https://apps.apple.com/ca/app/tum-news/id1591814293
Android: https://play.google.com/store/apps/details?id=com.live247stream.popularnewstv
Social media
Youtube
Tum News Live: https://www.youtube.com/channel/UCT3sBnwEB-X3r_tqb-u4fQg
Tum News: https://www.youtube.com/channel/UC3AzH8rdkiO_59RNU2jRlQg
Facebook:
: https://www.facebook.com/Tum-News-Live-101181202396831/
Twitter:
Tum News01: https://twitter.com/tumtvofficial
Insta :
Tum News01: https://www.instagram.com/tumtvofficial
Tum news Live :Website
Office in Pakistan
Head office: Lahore
Sub office: Islamabad,Faisalabad,Okara,Multan,Karachi,Gawadar
650 representers (who work for Tum News) in Pakistan